You are on page 1of 2

‫شہد چہرے کے داغ‪،‬دل کی جلن‪،‬منہ کے چھالوں اور کھانسی سمیت کئی بیماریوں میں مفید ہے‪،‬تحقیق‬

‫منگل ‪ 17‬مارچ ‪ 2015‬ویب ڈیسک‬


‫صفحہ پرنٹ کریں دوستوں کو بھیجئے تبصرےصفحہ شیئر کریں‬

‫جسم کے جلنے کے معمولی زخم کو بھی شہد سے آرام ملتا ہے‪ ،‬فوٹو فائل‬

‫اسالمی دنیا میں شہد کو ہمیشہ سے مختلف بیماریوں کے عالج کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے لیکن اب ‪:‬نیویارک‬
‫ترقی یافتہ معاشروں میں امریکی اور برطانوی ڈاکٹرز بھی اس کی خوبیوں کے معترف ہوگئے ہیں اور امریکا میں‬
‫اسے کئی بیماریوں کا آسان اور بہترین عالج قرار دیا گیا ہے۔‬

‫امریکی یونیورسٹی کے پروفیسر نے شہد پر کی گئی تحقیق کے بعد اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ شہد ایک زبردست دوا‬
‫اور اینٹی بیکٹریل ہے جودیگر قدرتی اجزا سے مل کر انسان کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے جب کہ شہد میں‬
‫کئی بیماریوں کا عالج بھی موجود ہے تاہم ‪ 9‬بیماریاں ایسی ہیں جن کا سدباب شہد کے استعمال سے کیا جاسکتا ہے۔‬

‫چہرے پر موجود داغ دھبے دور کرنے کے لے شہد بہترین دوا ہے اس لیے ایک چمچہ شہد اور ایک ‪:‬چہرے کے داغ‬
‫چمچہ زیتون کا تیل مال کر چہرے پر ‪ 20‬منٹ تک لگائیں اور پھر اسے گرم پانی سے دھو لیں۔ ڈاکٹر ہاورڈ سوبل کا کہنا‬
‫ہے کہ اس طرح شہد ایک کلینزنگ ایجٹ کا کام کرتاہے اور چہرے سے داغ کا باعث بننے والے عناصر کو جذب کرلیتا‬
‫ہے۔‬

‫ڈاکٹر روحانی کا کہنا ہے کہ دل کی جلن کے عالج کے لیے ایک چمچہ یا ‪ 5‬ملی میٹر شہد غذائی ‪:‬دل کی جلن کا عالج‬
‫نالی کو معدے میں پیدا ہونے والی تیزابیت سے محفوظ کرتا ہے کیوں کہ اتنے شہد میں ‪ 21‬کلوریز یا ‪ 5.71‬گرام‬
‫کاربوہائیڈریٹ پائے جاتے ہیں تاہم اسے ایک ہفتہ تک استعمال کیا جائے اور جو لوگ شوگر کے مریض ہیں انہیں اپنے‬
‫ڈاکٹر کے مشورہ سے اسے استعمال کرنا چاہیئے۔‬

‫سعودی عرب کی سلمان بن عبدالعزیز یونیورسٹی میں ‪ 2014‬میں ہونے والی تحقیق میں ‪:‬منہ چھالوں اور جلن کا عالج‬
‫شہد کو منہ کے چھالوں اور جلن کے لیے بہترین دوا قرار دیا ہے گیا ۔ تحقیق کے مطابق روئی کو پانی میں بھگو کر‬
‫چھالوں کو صاف کریں اور پھر تھوڑی مقدار میں شہد کو روئی کی مدد سےچھالوں پر دن میں کئی مرتبہ لگائیں اس‬
‫سے صرف ‪ 4‬دن میں چھالے غائب ہوں جائیں گے۔‬

‫کئی محققین نے شہد کو کسی بھی قسم کے کھانسی کے سیرپ کے مقابلے میں کھانسی کا بہترین ‪:‬کھانسی میں مفید‬
‫عالج قرار دیا ہے کیونکہ شہد میں شامل ’’ڈی مل سینٹ‘‘ گلے کو کھانسی کے جراثیم سے محفوظ کرتا ہے جب کہ‬
‫کیفین پھیپھڑوں کو صاف کرتا ہے جس سے سانس کا عمل بہتر ہوجاتا ہے اسی لیے ڈیڑھ چمچہ کافی میں اڑھائی چمچے‬
‫شہد کے مال کر اسے سات اونس گرم پانی میں حل کر لیں اور دن میں ‪ 3‬مرتبہ استعمال کریں۔‬

‫اکثر لوگ ایکزیما‪ ،‬جلد کا سرخی مائل ہوجانا اور خارش جیسی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ‪:‬ایگزیما اور خارش کا عالج‬
‫ہیں لیکن شہد کے استعمال سے ان بیماریوں کا باعث بننے والے بیکٹریا ’’اسٹیفی الئیکوکس‘‘ کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔‬
‫امریکی میگزین میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ‪ 30‬ایسے مریضوں کا شہد سے عالج کیا گیا اور انہیں ایک دن‬
‫کے وقفے سے ‪ 3‬گھنٹے تک شہد لگایا گیا تو حیرت انگیز طور پر صرف ایک ہفتے میں وہ اس بیماری سے نجات پا‬
‫گئے۔‬

‫امریکی جرنل آرکائیو میڈیکل ریسرچ کے مطابق شہد نزلہ (انفلونزا) کے جراثیم کو مارنے میں اہم کردار ‪:‬نزلے کا عالج‬
‫ادا کرتا ہے اور ساتھ ہی انسانی مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہےجب کہ شہد نزلے کے بگس کو مارنے کے لیے جنگی‬
‫سیل روانہ کرتا ہے جس سے نزلے کے جراثیم ہمیشہ کے لیے ختم ہوجاتے ہیں۔‬

‫شہد کا ایک چمچہ ‪ 8‬اونس گرم دودھ اور ایک ٹکڑا دارچینی میں مالئیں اور پی کر سو جائیں آپ کو ‪:‬بے خوابی کا عالج‬
‫پرسکون نیند کا لطف اٹھا سکیں گے۔‬

‫میں کیے گئے مطالعہ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ جسم کے جلنے کے معمولی زخم کو بھی شہد سے ‪: 2008‬جلنے کا عالج‬
‫آرام ملتا ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ شہد میں بیکـٹریل سیل سے پیدا ہونے والی نمی اور ہائیڈروجن پیروآکسائیڈ جلنے کے‬
‫زخم کا باعث بننے والے بیکٹریا کو تباہ کردیتا ہے اور زخم مندمل کردیتا ہے۔‬

‫کٹنے کے زخم کو اچھی طرح صاف کر کے پٹی کرنے سے پہلے شہد لگا دیں جو زخم کو ‪:‬کٹنے اور چھلنے کے زخم‬
‫بیکٹریال انفکیشن سے بچائے گا۔ میڈیکل جریدے مائیکروبائیالوجی کے مطابق ‪ 2012‬میں کی گئی تحقیق کے مطابق شہد‬
‫نہ صرف زخموں کو بھرتا ہے بلکہ انہیں انفیکشن سے بھی بچاتا ہے۔‬

‫ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ شہد کی یہ زبردست خصوصیات اس میں موجود گلوکوز‪ ،‬اسکورز اور پھلوں میں پائی جانے والی‬
‫شکر کی وجہ سے ہے جو کسی بھی خوردبینی جرثوموں سے پانی کو نکال لیتی ہے اور اسے بے جان کردیتی ہے۔‬

You might also like