Professional Documents
Culture Documents
جسم کے جلنے کے معمولی زخم کو بھی شہد سے آرام ملتا ہے ،فوٹو فائل
اسالمی دنیا میں شہد کو ہمیشہ سے مختلف بیماریوں کے عالج کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے لیکن اب :نیویارک
ترقی یافتہ معاشروں میں امریکی اور برطانوی ڈاکٹرز بھی اس کی خوبیوں کے معترف ہوگئے ہیں اور امریکا میں
اسے کئی بیماریوں کا آسان اور بہترین عالج قرار دیا گیا ہے۔
امریکی یونیورسٹی کے پروفیسر نے شہد پر کی گئی تحقیق کے بعد اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ شہد ایک زبردست دوا
اور اینٹی بیکٹریل ہے جودیگر قدرتی اجزا سے مل کر انسان کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے جب کہ شہد میں
کئی بیماریوں کا عالج بھی موجود ہے تاہم 9بیماریاں ایسی ہیں جن کا سدباب شہد کے استعمال سے کیا جاسکتا ہے۔
چہرے پر موجود داغ دھبے دور کرنے کے لے شہد بہترین دوا ہے اس لیے ایک چمچہ شہد اور ایک :چہرے کے داغ
چمچہ زیتون کا تیل مال کر چہرے پر 20منٹ تک لگائیں اور پھر اسے گرم پانی سے دھو لیں۔ ڈاکٹر ہاورڈ سوبل کا کہنا
ہے کہ اس طرح شہد ایک کلینزنگ ایجٹ کا کام کرتاہے اور چہرے سے داغ کا باعث بننے والے عناصر کو جذب کرلیتا
ہے۔
ڈاکٹر روحانی کا کہنا ہے کہ دل کی جلن کے عالج کے لیے ایک چمچہ یا 5ملی میٹر شہد غذائی :دل کی جلن کا عالج
نالی کو معدے میں پیدا ہونے والی تیزابیت سے محفوظ کرتا ہے کیوں کہ اتنے شہد میں 21کلوریز یا 5.71گرام
کاربوہائیڈریٹ پائے جاتے ہیں تاہم اسے ایک ہفتہ تک استعمال کیا جائے اور جو لوگ شوگر کے مریض ہیں انہیں اپنے
ڈاکٹر کے مشورہ سے اسے استعمال کرنا چاہیئے۔
سعودی عرب کی سلمان بن عبدالعزیز یونیورسٹی میں 2014میں ہونے والی تحقیق میں :منہ چھالوں اور جلن کا عالج
شہد کو منہ کے چھالوں اور جلن کے لیے بہترین دوا قرار دیا ہے گیا ۔ تحقیق کے مطابق روئی کو پانی میں بھگو کر
چھالوں کو صاف کریں اور پھر تھوڑی مقدار میں شہد کو روئی کی مدد سےچھالوں پر دن میں کئی مرتبہ لگائیں اس
سے صرف 4دن میں چھالے غائب ہوں جائیں گے۔
کئی محققین نے شہد کو کسی بھی قسم کے کھانسی کے سیرپ کے مقابلے میں کھانسی کا بہترین :کھانسی میں مفید
عالج قرار دیا ہے کیونکہ شہد میں شامل ’’ڈی مل سینٹ‘‘ گلے کو کھانسی کے جراثیم سے محفوظ کرتا ہے جب کہ
کیفین پھیپھڑوں کو صاف کرتا ہے جس سے سانس کا عمل بہتر ہوجاتا ہے اسی لیے ڈیڑھ چمچہ کافی میں اڑھائی چمچے
شہد کے مال کر اسے سات اونس گرم پانی میں حل کر لیں اور دن میں 3مرتبہ استعمال کریں۔
اکثر لوگ ایکزیما ،جلد کا سرخی مائل ہوجانا اور خارش جیسی بیماریوں کا شکار ہوجاتے :ایگزیما اور خارش کا عالج
ہیں لیکن شہد کے استعمال سے ان بیماریوں کا باعث بننے والے بیکٹریا ’’اسٹیفی الئیکوکس‘‘ کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔
امریکی میگزین میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق 30ایسے مریضوں کا شہد سے عالج کیا گیا اور انہیں ایک دن
کے وقفے سے 3گھنٹے تک شہد لگایا گیا تو حیرت انگیز طور پر صرف ایک ہفتے میں وہ اس بیماری سے نجات پا
گئے۔
امریکی جرنل آرکائیو میڈیکل ریسرچ کے مطابق شہد نزلہ (انفلونزا) کے جراثیم کو مارنے میں اہم کردار :نزلے کا عالج
ادا کرتا ہے اور ساتھ ہی انسانی مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہےجب کہ شہد نزلے کے بگس کو مارنے کے لیے جنگی
سیل روانہ کرتا ہے جس سے نزلے کے جراثیم ہمیشہ کے لیے ختم ہوجاتے ہیں۔
شہد کا ایک چمچہ 8اونس گرم دودھ اور ایک ٹکڑا دارچینی میں مالئیں اور پی کر سو جائیں آپ کو :بے خوابی کا عالج
پرسکون نیند کا لطف اٹھا سکیں گے۔
میں کیے گئے مطالعہ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ جسم کے جلنے کے معمولی زخم کو بھی شہد سے : 2008جلنے کا عالج
آرام ملتا ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ شہد میں بیکـٹریل سیل سے پیدا ہونے والی نمی اور ہائیڈروجن پیروآکسائیڈ جلنے کے
زخم کا باعث بننے والے بیکٹریا کو تباہ کردیتا ہے اور زخم مندمل کردیتا ہے۔
کٹنے کے زخم کو اچھی طرح صاف کر کے پٹی کرنے سے پہلے شہد لگا دیں جو زخم کو :کٹنے اور چھلنے کے زخم
بیکٹریال انفکیشن سے بچائے گا۔ میڈیکل جریدے مائیکروبائیالوجی کے مطابق 2012میں کی گئی تحقیق کے مطابق شہد
نہ صرف زخموں کو بھرتا ہے بلکہ انہیں انفیکشن سے بھی بچاتا ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ شہد کی یہ زبردست خصوصیات اس میں موجود گلوکوز ،اسکورز اور پھلوں میں پائی جانے والی
شکر کی وجہ سے ہے جو کسی بھی خوردبینی جرثوموں سے پانی کو نکال لیتی ہے اور اسے بے جان کردیتی ہے۔